Description
دین اللہ تعالیٰ کی سب سے بڑی نعمت ہے۔ اس نعمت کی صحیح قدر شناسی ہی میں فلاحِ انسانی کا راز پوشیدہ ہے۔ یہ کام اگرچہ حد سے زیادہ مشکل ہے ، مگر جتنا مشکل ہے اُس سے کہیں زیادہ ضروری بھی ہے۔دین کی اصل قدر شناسی نہ تو اس کے فضائل گنانے کا نام ہے ، نہ اپنے ذوق سے اس کی صورت گری کرنے اور اپنے اجتہاد سے اس کی راہ و منزل متعین کرنے کا ، بلکہ اس کی اصل قدر شناسی یہ ہے کہ اس کو اس کی اپنی شکل میں دیکھا جائے اور پھر اس سے حقیقی لگائو پیدا کیا جائے۔ فکری ، علمی، جذباتی ، غرض ہر طرح کا لگائو… ایسا لگائو… کہ وہی زندگی کا تنہا راہ نما ہو۔اس لگائو کے پیدا کرنے کا مسئلہ بھی بڑی زبردست اہمیتوں کا مالک ہے۔ اگرچہ نظری طور پر اور قول کی حد تک ، اس بارے میں دورائیں نہیں کہ اس مسئلے کا صحیح حل کتاب اللّٰہ ، سنت ِ رسولﷺ اور اسوئہ ِصحابہؓ ہی سے معلوم کیا جا سکتا ہے، لیکن جب سے ہمارے دینی افکار اور اعمال پر انحطاط شروع ہوا ہے ، دیگر مسائل کی طرح اس مسئلے کے عملی حل کی بنیادیں بھی بالکل صحیح اور خالص نہیں رہ گئی ہیں۔ چنانچہ ان کے جو نتائج برآمد ہو رہے ہیں انھیں کم از کم بعض حالات میں تو ہرگز پسندیدہ نہیں کہا جا سکتا۔ چونکہ سوچتے وقت اصل مآخذوں کو صحیح طور سے پیشِ نظر نہیں رکھا گیا ،اس لیے تعجب نہ کرنا چاہیے ، اگر بہت سی ضروری باتیں لیے جانے سے رہ گئیں ، اور کتنی ہی غیر ضروری باتیں تقاضائے دین بنا دی گئیں۔
Reviews
There are no reviews yet.